Eyes
,تم نے دیکھا ہے فقط آنکھوں کو
تم نے آنکھوں میں کہاں دیکھا ہے۔
,کھلی آنکھوں سے کیا خاک دیکھے گا وہ
جسنے دل کی آنکھوں سے نہ کبھی دیکھا ہے۔
,جتنی شدت سے کہتی تھی مجھ سے پیار ہے
کاش جان لیتا حقیقت نہیں اک دھوکہ ہے۔
عمران (وفا)
Bad-dua
,نہ دے بڈعائیں اُسے جانے دے
میں اُسکا نہ ہوا یہی کافی ہے۔
,پانے کی جستجو، نہ کھونے کا غم
اب تم رہے نا تم توپھر رہا کیا باقی ہے۔
,عاشق کی بجھی پیاس زہر کے جام سے
سنگ دل صنم جیسا میرا ساقی ہے۔
عمران (وفا)
Past Love
,مت پوچھ میرے ماضی کی محبت کے بارے
دل سے ہی نہیں ہم تو ہیں جان سے بھی ہارے۔
,سو بار کیۓ تھے وعدے کہ کروںگی وفائیں,
پھر چھوڑ دیا مجھ کو یہ کس کے سہارے؟
,عجب انداز ہے اُن کے علاج کرنے کا یارو
ملا کر کے نظریں ہمسے پھر نظریں چُرارے۔
,کہتے تھے ساتوں جنم ہم ملیں گے,
پلٹ کر نہ دیکھا جب مڈ کو پکارے۔
,کر کے وفا ہم بہت ہی پچھتا رہے ہیں,
مانا تھاجسکو اپنا، نا ہو ئےوہ ہمارے۔
عمران (وفا)
Nibhatay
,نبھاتے ہوئے کبھی کبھی عمریں گزر جاتی ہیں
یار کے راضی کرنے میں کئی شامیں گزر جاتی ہیں۔
.مرتے دم تک تجھے یقین نہ ہوا تو کیاہوا
ہم تو دیوانے ہیں تجھے پیار کیے جاتے ہیں۔
.دیکھوں اپنے روبرو، تجھے چوم لوں جا بجا
حسرتِ دل بس صبح اور شام کۓ جاتے ہیں۔
عمران (وفا)
Khayaal
,خیال جسکا تہا مجھے وہ آگئ خیال میں
.میں بے خیال ہوگیا وہ جو آگئ خیال میں
,بےخدی میں بڑبڑاکر سوال پر سوال کر
.وہ پیارکا اظہار تہا چھپا ہوا سوال میں
,دل کی باتین دل میں رہگئ دل تڑپتا رہگیا
.وہ سونچھتا ہی رہگایا کے آنا جاۓ جلال میں
,باتون باتون میں چرا کر لےگئ وہ دل میرا
.با تین ایسی کیکے ُاسنے ہار بات ہی کمال میں
,اُس وقت بھی نا کہسکا اک دن ملی تھی خواب میں
.موقع گیا ہاتھ سے ابتک بھی ہوں اِس مالآل میں
,گیاغزلوں کی بارش میں پھولوں کا گرنا
.جب ہوگئ شادی توپھس گیا جھنجال میں
,ہے غنیمت جان لو سایہ سلامت ماں باپ کا
.ہوگۓجب تم سے رُخصت، پھر زندگی زوال میں
,حال ہی میں مل کر گئی نہ پوچھا حالِ دل مرا
.جھگڑا پُرانی باتوں کا کیوں بھلا اِس سال میں
,آنکھ بھر کر بھی نا دیکھا کیا کہون اس پیار کا
.من کی انکھین ترس گئ وفا کی اس مجال میں
عمران (وفا)